اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران 10 معاہدوں پر دستخط ہوں گے، سعودی عرب پیٹرولیم سیکٹر میں 10 ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے بتایا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران گوادر ریفائنری، پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے معاہدوں سمیت 10 معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
غلام سرور خان کے مطابق سعودی عرب ایل این جی سیکٹر میں بہتری کے لیے تعاون کرے گا، اسٹوریج کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ٹیکنکل اور فنانشل تعاون کیا جائے گا۔
وزیر پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پیٹرولیم سیکٹر میں 10 ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کرے گا، آئل ریفائنری کے قیام سے درآمد میں سالانہ 1.2 ارب کی بچت ہوگی جبکہ ریفائنری سے 2 لاکھ بیرل سے 3 لاکھ بیرل روزانہ پیداوار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب معدنیات سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، فاسفیٹک کھادوں اور متبادل توانائی سمیت اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے گیس قیمتیں بڑھانے کا پریشر ہے، آئی ایم ایف جنوری سے قیمتیں بڑھانے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
خیال رہے وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کل 2 روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استعمال کے لیے سامان اور لگژری گاڑیاں وزیر اعظم ہاؤس پہنچا دی گئی ہیں، اس کے علاوہ شاہی مہمانوں کی رہائش کے لیے 8 ہوٹلوں میں ساڑھے سات سو کمروں کی بکنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے طیارے میں 40 رکنی وفد اور شاہی گارڈ کا دستہ ہمراہ ہوگا۔
پاکستان آمد کے بعد استقبال کے بعد شہزاد محمد بن سلمان کو وزیر اعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات ہوگی اور عشائیہ ایوان صدر کے بجائے وزیر اعظم ہاؤس میں ہی دیا جائے گا۔
17 فروری کو صدر مملکت سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا اور سعودی ولی عہد ایوان صدر سے ہی واپس ایئر پورٹ روانہ ہوں گے۔