اسلام آباد : وزیرہوابازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پائلٹوں کے لائسنس کامعاملہ متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ، یہ بات یہاں نہیں رکے گی ،آخری مجرم تک جائے گی، جس نے کسی کی جگہ بیٹھ کر امتحان دیا اس کا بھی لائسنس کینسل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس لائسنس کےمعاملےکوبھی متنازع بنانےکی کوشش کی گئی، پی آئی اے میں ماضی میں جعلی لائسنس پر بھرتیاں کی گئیں، یہ ساری بھرتیاں 2018سے پہلے کی گئیں۔
وفاقی وزیرہوابازی کا کہنا تھا کہ یورپ، برطانیہ میں 6 ماہ کیلئے پی آئی اے فلائٹس پرپابندی لگی ، 2 ماہ کے اندر اس پابندی کے خلاف اپیل کرسکتےہیں ، آیاٹا کے حکام کے ساتھ مثبت مذاکرات ہوئے ہیں۔
غلام سرور نے کہا کہ 17پائلٹس، 96 ٹیکنیکل اسٹاف جعلی ڈگری پر نوکری سے نکالے گئے، سی اےاے تحقیقات میں بہت سے پائلٹس کےلائسنس مشکوک پائے گئے ، فروری2019میں اس معاملے کی تحقیقات شروع کی گئی اور تحقیقات میں 262پائلٹس کے لائسنس مشکوک پائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پائلٹس لائسنس کےمعاملے پربات یہاں نہیں رکے گی ،آخری مجرم تک جائے گی ، جس نے کسی کی جگہ بیٹھ کر امتحان دیا اس کا بھی لائسنس کینسل ہوگا، ایک دوسرے کی جگہ امتحان دینےوالوں پر فوجداری مقدمات درج ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں جواب میں 262لائسنس کی تفصیلات جمع ہیں، کوئی سیاسی عزائم نہیں، یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے ، ہماری نیت ٹھیک ہے، امتحانی سسٹم پر 54سفارشات بھی موجود ہیں۔
غلام سرور کا کہنا تھا کہ انکوائری بورڈ کیساتھ معزز ایوان سے بھی تجاویز لی جائیں گی، پرائیوٹائزیشن فہرست میں پی آئی اے شامل نہیں ہے ، پی آئی اے کو اس مقام پر لیکر جانا ہے جب لوگ ادارے پر ناز کرتےتھے، لائسنس اتھارٹی پر پوری نظر ہے، ذمہ داروں کیخلاف ایکشن ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کو عیدالاضحی تک 4شہروں کیلئےڈومیسٹک آپریشن کی اجازت ہے ، کورونامیں کمی آرہی ہے ،عید کے بعد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل آپریشن شروع ہوگا۔