اسلام آباد : وفاقی وزیرہوا بازی غلام سرور کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں7 ہزار افراد کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 14 ہزار ملازمین ہیں، 7 ہزار کو وی ایس ایس اسکیم کے تحت فارغ کرنا ہے۔
تفصلات کے مطابق وفاقی وزیرہوا بازی غلام سرور نے اپنے بیان میں کہا کہ پی آئی اے جن لوگوں کونکال رہاہے ان کومطمئن کریں گے، ڈی جی سی اےاے کے حوالے سے عدالت کاحکم ہے تعیناتی کردیں گے۔
مشکوک لائسنس کے حوالے سے وفاقی وزیرہوا بازی کا کہنا تھا کہ فرانزک انکوائری ہوئی،262پائلٹس کےلائسنس مشکوک پائےگئے، اس حوالےسےکوئی بھی غلط انفارمیشن نہیں دی گئی، مشکوک لائسنس والےپائلٹس کی انکوائری بھی ہوئی،انہیں سنابھی گیا اور جولوگ درست ثابت ہوئےانہیں کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے۔
غلام سرور نے مزیدکہا کہ 82پائلٹس ملوث پائےگئے جس پران کےخلاف ایکشن لیا گیا، جوبھی کیاقومی مفادمیں کیاکچھ بھی غلط نہیں ہوا،وزیرہوابازی غلام سرور
ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کےلیے600امیدواروں نے اپلائی کیا ، 18امیدواروں کوشارٹ لسٹ کیاوہ بھی مطلوبہ میعارپرپورےنہ اترے، ماضی میں پی آئی اےمیں سیاسی بنیادوں پربھرتیاں کی گئیں۔
رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے میں 7ہزار افراد کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 14ہزار ملازمین ہیں، 7ہزار کو وی ایس ایس اسکیم کے تحت فارغ کرنا ہے۔