بہاولپور: جنوبی پنجاب کے بڑے شہر بہاولپور میں زیادتی کا شکار لڑکی نے پولیس کی روایتی بے حسی سے دلبرداشتہ ہو کر مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی محنت کش کی بیٹی طاہرہ کو گزشتہ روز بااثر افراد کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعے کی رپورٹ درج کروانے والد متعلقہ تھانے پہنچا اور اندراج مقدمہ کی تحریری درخواست دی مگر بااثر افراد ہونے کی وجہ سے پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیا اور متاثرہ خاندان کو چوکی کے چکر کٹواتے رہے۔
والد کا کہنا ہے کہ پولیس کی بے حسی اور ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر بیٹی نے اسپرے پی کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
والد کے بقول بیٹی نے خودکشی سے قبل تحریری پیغام بھی چھوڑا جس میں لکھا گیا تھا کہ ابا! آپ کل سر اٹھا کر جیو گے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او مقامی تھانے پہنچے اور مقدمہ درج کرواتے ہوئے بروقت کارروائی نہ کرنے اور جان بوجھ کر متاثرہ خاندان کو پریشان کرنے پر پولیس افسران اور اہلکاروں کی سرزنش کی۔
ڈی پی او نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور واقعے پر قانون اور ضابطے کے تحت کارروائی آگے بڑھائی جارہی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق گذشتہ شام کھیتوں میں ملزم لقمان نے مبینہ طور پر طاہرہ نامی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، نامزد ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔