کراچی : کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت اور غلط انجیکشن لگنے سے جواں سال لڑکی جان کی بازی ہار گئی ، واقعے پر مشعل علاقہ مکینوں نے ڈاکٹر کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں کی شکایات اور اپنی تحقیقات کے بعد قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور ضرورت ہوئی تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے لیاقت آباد ڈاکخانہ کے قریب ڈاکٹر کی غفلت نے بچی کی جان لے لی، 13 سالہ کانتہ بخار میں مبتلا تھی ہفتے کے روز لیاقت اباد میں گھر کے قریب ہی کلینک پر لیجایا گیا لیکن شاید مسیحا ہی موت کا سبب بن گیا۔
عرفان نامی ڈاکٹرنے بچی کو انجیکشن لگایا، جس کی وجہ سے بچی کا ہاتھ نیلا ہوگیا، لڑکی کے بھائی کا کہنا تھا ڈاکٹروں نےہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیاتھا لیکن انفیکشن اس قدرشدیدتھا کہ بہن چوبیس گھنٹے کے دوران ہی دم توڑگئی۔
کانتہ کے ورثاء الزام لگاتے ہیں کہ ڈاکٹر نے انجکشن لگایا جو جان لیوا ثابت ہوا، کانتہ موت پر مشتعل علاقہ مکین ڈاکٹر کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ شدت غم سے نڈھال کانتہ کا والد بھی فالج میں مبتلا ہے.
پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں کی شکایات اور اپنی تحقیقات کے بعد قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور ضرورت ہوئی تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کرے گی۔
مزید پڑھیں : غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی
یاد رہے رواں سال اپریل میں غلط انجکشن سےمتاثرہونےوالی 9ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی تھی ، نشوہ لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیرعلاج تھی، اسکودارالصحت اسپتال میں غلط انجکشن لگایا گیا تھا، یہ واقعہ گلستان ِ جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں پیش آیا تھا ، جب قیصر نامی شخص اپنی جڑواں بچیوں کو ڈائیریا کی شکایت میں لے کر اسپتال پہنچا۔
بچی کے والد کے مطابق 3مختلف اوقات میں دونوں بیٹیوں کوڈرپس لگائی گئیں، جب بیٹیوں کوگھرلےجانےلگےتونشوہ کی حالت خراب ہونےلگی، جس کے بعد اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی، نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔
بعد ازاں کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا تھا۔