پشاور: دریائے کنہار پر پکنک کے لیے آئی 11 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے دریا میں جاگری جسے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے اس کے والدین بھی ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یہ دل خراش واقع واقعہ خیبر پختونخوا کے ایک سیاحتی گاؤں بیسیاں کے قریب دریائے کنہارکے مقام پر اُس وقت پیش آیا جب ایک 11 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے توازن برقرار نہ رکھ سکی اور دریا میں جا گری جسے بچانے کے لیے دریا میں کودنے والے ماں باپ بھی ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔
تفریح کے غرض سے آئے سیاحوں کے مطابق صفیہ عاطف نامی 11 سالہ لڑکی دریا کے کنارے سیلفی لے رہی تھی کہ پاؤں پھسلنے کے باعث وہ دریا میں جاگری،بیٹی کو ڈوبتا دیکھ کر والدہ شازیہ عاطف نے بھی دریا میں چھلانگ لگا دی تا ہم وہ بھی پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئیں۔
افسوسناک واقعے کو دیکھتے ہوئے عاطف حسین بھی اپنی بیٹی اور اہلیہ کو بچانے دریا میں کود پڑے لیکن بد قسمتی سے پانی کے تیز بہاؤ کا سامنا نہ کرسکے اور پانی کے ساتھ بہہ گئے۔
اسی سے متعلق : مٹیاری میں دریا کنارے سیلفی لینے والے 3 دوست دریا میں جا گرے
مقامی پولیس کے ذرائع کے مطابق دریائے کنہار میں ڈوبنے والے والدین اور بیٹی کی لاشوں کی تلاش شروع کرددی گئی تھی جس کے باعث ماں اور بیٹی کی لاش دریا میں سے نکال لی گئی ہے تا ہم ابھی والد عاطف حسین کی لاش اب تک نہیں مل سکی ہے۔
ذرائع کے مطابق بچی کے والدین ڈاکٹر تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا اور وہ چھٹیاں گزارنے کیلیے وہاں موجود تھے، مذکورہ جوڑے کی ایک 9 سالہ بیٹی اور ایک 6 سال کا بیٹا بھی ہے جو حادثے کے وقت وہاں موجود تھے۔
واضح رہے کہ اس قسم کے حادثات سے محفوظ رہنے کے لیے حکومت نے پکنک پوائنٹ اور دریا کنہار کے حساس علاقوں پر وارننگ سائن بھی لگا رکھے ہیں جن میں لوگوں کو دریا کے کنارے جانے سے منع کیا گیا ہے۔