فیصل آباد ریلوے اسٹیشن سے کراچی کی رہائشی لڑکی اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کے ساتھ مبینہ طور پر اغوا کر لی گئی۔
کراچی کے علاقے نیو کراچی سیکٹر ایف فائیو کی رہائشی 19 سالہ علیشا 5 جولائی کو اپنی والدہ، ڈیڑھ سالہ بیٹی انشا، والدہ اور بھائی یاسر کے ساتھ رشتے داروں سے ملنے فیصل اباد پہنچی تھی۔
مغویہ کے بھائی یاسر نے پولیس کو بتایا کہ علیشا اپنی بیٹی کے ساتھ کھانا کھانے مسافر خانے سے باہر گئی، وہ کافی دیر بعد واپس نہ آئی اور پھر اس کا موبائل فون بھی بند ہوگیا۔
لڑکی کے بھائی نے بتایا کہ جب ریلوے پولیس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی مدد نہ کی اور اپنی حدود نہ ہونے کا بہانہ بنا کر چوکی طارق آباد بھیج دیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ پیپلز کالونی میں مغویہ کے بھائی یاسر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ آر پی او ڈاکٹر عابد نے پولیس کارروائی میں تاخیر پر سی پی او کو انکوائری کرنے اور مغویہ ماں اور بیٹی کی فوری بازیابی کا حکم دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کو حاصل ہونے والی مغویہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں گود میں بیٹی کو اٹھائے علیشا کو مسافر خانے سے نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
فوٹیج میں علیشا ایک خاتون سے باتیں کرتی نظر آتی ہے۔
پچھلے دنوں لڑکیوں کے اغوا میں ملوث خاتون کو گرفتار کر کے 16 سالہ ماہ نور کو فیصل آباد سے بازیاب کروایا گیا تھا۔
ملزمہ کے انکشاف پر 3 لڑکیوں کو بازیاب کروایا گیا تھا۔ ملزمہ بچیوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر غیر اخلاقی کام کرواتی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے 2 لڑکیوں کو ساڑھے 3 لاکھ روپے میں فیصل آباد فروخت کیا تھا اور بعد میں اسلام آباد بھجوایا تھا جہاں سے ہر ماہ 60 سے 70 ہزار لیتی تھی۔
ملزمہ اور اس کا گروہ جعلی نکاح نامے اور اسٹامپ پیپر تحریر کرواتے تھے اور بلیک میل کرتے تھے۔