منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

دادو: سندھ کے ضلع دادو میں جوہی کے علاقے میں کاروکاری کے الزام میں گیارہ سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ دادو کے علاقے جوہی میں 21 نومبر کی شام کو ایک گیارہ سالہ لڑکی کو کاری قرار دے کر سنگسار کیا گیا اور پھر دفنا دیا گیا، لڑکی کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا، قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا، مختلف پہلوؤں سے مقدمے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی دادو میں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ تفتیش کو مؤثر بنا کر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:  2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا: نصرت سحر

پولیس نے لڑکی کا نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا ہے جب کہ بچی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہوئی۔

جی ڈی اے کی رہنما نصرت سحر عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لوگ 11 سال سے افسوس ناک واقعات پر ماتم کر رہے ہیں، ادھر 11 سال کی بچی کو کاروکاری کا الزام لگا کر مار دیا گیا، 11 سال کی بچی کو ابھی ان باتوں کا ادراک ہی نہیں ہوگا، 2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں