جمعہ, جون 21, 2024
اشتہار

چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش

اشتہار

حیرت انگیز

گلگت: گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم شرپسند عناصر کی جانب سے نذر آتش کیے جانے والے اسکول دیامر، داریل، رونئی، تکیہ اور تبوڑ سمیت مختلف علاقوں میں قائم تھے۔

- Advertisement -

2 پرائمری اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کیا گیا۔

پولیس کے مطابق شر پسندانہ کارروائی میں تمام اسکول مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

افسوسناک واقعے کے اگلی صبح مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ تاحال کسی نے بھی اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے شرپسندانہ واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کمشنر دیامر سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واقعے کے بعد سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اسکول جلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچیوں کے تعلیمی ادارے جلانا ناقابل معافی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرلز اسکول تباہ کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔ پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق غصب نہیں ہونے دے گی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں