دنیا بھر میں سونا خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ عالمی سطح پر اس قیمتی دھات کی قیمت میں کمی دیکھی جارہی ہے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں سونے کی قیمت میں گزشتہ ہفتے کی نسبت بڑی کمی ریکارڈ کی گئی جو کے خریداروں کیلیے ایک پرُکشش موقع ہے۔
دبئی میں سونے کی قیمت بھی گر گئی، 22 قیراط سونے کی مقامی شرح 21 اپریل کو دیکھی گئی 381.50 درہم کی حالیہ بلند ترین سطح سے اب 30 درہم تک گر گئی۔
دبئی گولڈ اینڈ جیولری گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق، 24 قیراط جمعرات کو 378 درہم فی گرام تک آگیا جو گزشتہ رات 385.25 درہم تھا۔
22 قیراط، 21 قیراط، اور 18 قیراط کی اقسام بالترتیب 350درہم، 336درہم، اور 288 درہم فی گرام پر آگئیں۔
قیمتوں میں تازہ ترین کمی ہفتے کے آخر میں سوئٹزرلینڈ میں ایک پیش رفت کے بعد آئی ہے جہاں امریکہ اور چین نے اپنے جاری ٹیرف تنازعہ میں تناؤ کو کم کرنے پر اتفاق کیا۔
امریکہ نے 90 دن کی مدت کے لیے چینی اشیاء پر ڈیوٹی 145 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کر دی ہے، جب کہ چین نے زیادہ تر امریکی درآمدات پر محصولات کو واپس 10 فیصد کر دیا ہے۔
آج عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ملک میں فی تولہ سونا6700 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 35 ہزار 200 روپے کی سطح پر آگیا۔
اس کے علاوہ 10 گرام سونا 5745 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 87ہزار379 روپے کا ہوگیا۔
ادھر عالمی مارکیٹ میں سونا 67 ڈالر کی بڑی کمی سے 3168 ڈالر فی اونس کا ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سونے کی قیمت نے پاکستان میں تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو لیا تھا اور فی تولہ قیمت 3 لاکھ 63 ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔
خیال رہے سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدتے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔