امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف جنگ کی بدولت عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج بھی بہت بڑا اضافہ ہوا، جس کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
اے آروائی نیوز کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 18 ڈالر کا اضافہ ہوا جس سے فی اونس سونے کی قیمت 3 ہزار 236 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد ملکی سطح پر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سونے کی فی تولہ قیمت میں 1800 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 40 ہزار 600 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونے کی قیمت میں 1 ہزار 543 روپے کا اضافہ ہوا جس سے نئی قیمت 2 لاکھ 92 ہزار 9 روپے ہوگئی ہے۔
پاکستان میں گزشتہ روز فی تولہ سونے کی قیمت میں 10 ہزار روپے کا اضافہ ہوا تھا جس سے نئی قیمت 3 لاکھ 38 ہزار 800 روپے کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔
پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی اور ٹیرف وار کے باعث سونے کی قیمت میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور سرمایہ کار سونے کو محفوظ پناہ گاہ سمجھ کر خرید رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔