ہفتہ, جنوری 4, 2025
اشتہار

سنہری اثاثہ : سونے نے کس طرح اقتصادی بحرانوں کا مقابلہ کیا

اشتہار

حیرت انگیز

کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے ’سونا‘ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ممالک کی اقتصادی ترقی میں اس نے بطور "محفوظ اثاثہ” اہم کردار ادا کیا ہے۔

’سونا‘ جسے ’پیلی دھات‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، صدیوں سے دولت اور خوشحالی کی علامت رہا ہے اقتصادی و معاشی غیر یقینی صورتحال، جغرافیائی اور سیاسی کشیدگیوں اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے موقع پر یہ سونا سرمایہ کاروں کو مالی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

حالیہ برسوں میں سونے کی حیثیت ایک محفوظ اثاثے کے طور پر مزید مضبوط ہوئی ہے کیونکہ سرمایہ کار عالمی اقتصادی اور سیاسی عدم استحکام کے بحرانوں سے بچنے کے لیے اس کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔

- Advertisement -

سونے کی اہمیت اور اس کے ’محفوظ اثاثہ‘ ہونے کا اندازہ 2008 کے عالمی مالیاتی بحران سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کیونکہ جب یہ بحران پیدا ہوا تھا تو سونے کی قیمتیں تیزی سے بڑھنے لگیں۔ 2007میں یہ قیمت 600 ڈالر فی اونس تھی جو 2011 تک 1ہزار 900 ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔

اس صورتحال کے بعد سرمایہ کاروں نے گرتی ہوئی عالمی معیشت کے پیش نظر تیزی سے سونے کا رخ کیا اور اس دوران سونے کی قدر میں 150 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا تھا۔

سونے کی اہمیت

کورونا وبا اور سونے کی اہمیت

اس کے علاوہ سال 2020میں دنیا بھر میں شروع ہونے والی کورونا وبا نے سونے کو محفوظ اثاثہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

وبا کے پھیلنے کے ساتھ سرمایہ کاروں نے سونے کی طرف دوڑ لگائی، جس کی وجہ سے اس کی قیمت اگست 2020 میں 2 ہزار ڈالر فی اونس سے تجاوز کرگئی تھی۔

مسلسل لاک ڈاؤن، سپلائی چین کی رکاوٹوں اور غیر مستحکم مارکیٹ جیسے معاشی اثرات نے سونے کو کرنسی کی قدر محفوظ رکھنے کے لیے ایک مستحکم انتخاب بنا دیا۔

جغرافیائی اور سیاسی کشیدگیاں

عالمی طاقتوں جیسے امریکہ، چین اور روس کے درمیان جاری تنازعات نے بھی سونے کی حیثیت کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔

خاص طور پر 2022 میں روس یوکرین جنگ کے دوران سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا کیونکہ سرمایہ کار اس کشیدگی کے دوران اپنے سرمایہ کو محفوظ رکھنے کے لیے اس کا انتخاب کر رہے تھے۔

مرکزی بینکوں کا کردار

موجودہ معاشی صورتحال میں ملکی معیشتوں کے نگران مرکزی بینک بھی سونے کی اہمیت کو تسلیم کرچکے ہیں۔

حالیہ برسوں میں مرکزی بینک سونا خریدنے والوں کی صف میں شامل ہوئے ہیں تاکہ اپنے ذخائر کو متنوع بنائیں اور کرنسیوں پر انحصار کم سے کم کیا جائے۔

پیپلز بینک آف چائنا، روسی سنٹرل بینک اور انڈین ریزرو بینک سمیت کئی ممالک کے مرکزی بینکوں نے اپنے سونے کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔

انفرادی سرمایہ کاروں کا رجحان

سونے کی طلب صرف ادارہ جاتی سرمایہ کاروں تک محدود نہیں رہی، انفرادی سرمایہ کار جو مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال میں اپنی دولت کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں وہ بھی سونے کا رخ کر رہے ہیں جس نے اس کی طلب میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

یاد رہے کہ سونے کی بطور محفوظ اثاثہ حیثیت اس کی مستقل اہمیت کو ثابت کرتی ہے۔ چاہے 2008کا عالمی مالیاتی بحران ہو، کورونا وبا کے تباہ کن اقتصادی اثرات ہوں، یا جغرافیائی سیاسی تنازعات، سونا ہمیشہ سے سرمایہ کاروں کو مالی تحفظ فراہم کرتا رہا ہے۔

دنیا کے تیزی سے بدلتے ہوئے پیچیدہ اور غیر یقینی ماحول کے دوران سونے کی حیثیت بطور محفوظ پناہ گاہ غالب رہے گی اس کی اہمیت سے انکار کسی صورت نہیں کیا جاسکتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں