بھارت میں گھروں میں سونا رکھنے لیے حد مقرر کردی گئی ہے۔
بھارت میں سونے کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے، شادی بیاہ کی تقریبات میں سونے کے بغیر رسمیں ادھوری رہتی ہیں جبکہ اسے مشکل وقت کے لیے سب سے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، روایتی طور پر تہواروں اور خاص مواقع پر سونا خریدنا خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
سونا ناصرف زیورات کے شوق کو پورا کرتا ہے بلکہ یہ ایک قیمتی اثاثہ بھی ہے۔
زیادہ تر لوگ سونے کو محفوظ رکھنے کے لیے بینک لاکرز میں رکھنا پسند کرتے ہیں، لیکن کچھ زیورات عام طور پر گھروں میں بھی رکھے جاتے ہیں۔
لیکن اب بھارت میں انکم ٹیکس قوانین کے مطابق گھر میں سونا رکھنے کی ایک حد مقرر کی گئی ہے؟ اگر آپ اس حد سے زیادہ سونا رکھتے ہیں تو آپ کو اس کا قانونی ثبوت پیش کرنا ہوگا، آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ گھر میں سونا رکھنے کی حد کیا ہے اور اس سے متعلق قانونی شرائط کیا ہیں۔
اگر کسی شخص کے پاس آمدنی، ٹیکس اور سونے سے متعلق تمام ضروری دستاویزات موجود ہوں تو وہ جتنا چاہے سونا رکھ سکتا ہے۔ اس کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی خاص حد مقرر نہیں ہے۔
تاہم اگر کسی کے پاس آمدنی اور ٹیکس سے متعلق ضروری دستاویزات نہیں ہیں تو اسے صرف ایک خاص حد تک ہی سونا رکھنے کی اجازت ہوگی۔
شادی شدہ اور غیر شادی شدہ خواتین کیلئے سونے کی حد
بھارت کے انکم ٹیکس قوانین کے مطابق ایک شادی شدہ خاتون اپنے پاس 500 گرام تک سونا رکھ سکتی ہے۔ غیر شادی شدہ خواتین کیلئے یہ حد 250 گرام مقرر کی گئی ہے۔
مردوں کے لیے سونے کی حد
اگر مردوں کی بات کی جائے تو انہیں زیادہ سے زیادہ 100 گرام سونا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ حد فی فرد کے حساب سے مقرر کی گئی ہے۔ یعنی اگر کسی گھر میں دو شادی شدہ خواتین موجود ہیں، تو وہ دونوں مل کر ایک کلوگرام تک سونا رکھ سکتی ہیں۔
یہ قوانین حکومت کی جانب سے غیر قانونی دولت اور بلیک منی پر قابو پانے کیلئے بنائے گئے ہیں تاکہ لوگ بغیر کسی حساب کتاب کے زیادہ سونا اپنے گھروں میں ذخیرہ نہ کریں، اگر آپ مقررہ حد سے زیادہ سونا رکھتے ہیں تو آپ کو اس کا قانونی ثبوت دینا ہوگا ورنہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کارروائی کر سکتا ہے۔