ویت نام کی جنگ اور اس کی تباہ کاریوں کے بارے میں آپ نے بہت کچھ سنا اور پڑھا ہو گا۔ تاریخ کے اوراق میں اس ملک پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی فوجی یلغار اور ظلم و ستم کے گواہ ہیں، لیکن یہ ملک اپنے حسین ساحل، دریاؤں، خوب صورت تفریح گاہوں، بدھ مت کے صدیوں پرانے معبد اور دیگر تاریخی عمارتوں کی وجہ سے بھی پہچانا جاتا ہے۔
’’گولڈن برج‘‘اسی ویت نام کے شہر دانانگ کے پہاڑوں کے درمیان تعمیر کیا گیا ہے اور اپنے منفرد طرزِ تعمیر کی وجہ سے مشہور ہے۔
اس پُل کا ڈیزائن دنیا بھر کے ماہرِ تعمیرات اور سیاحوں کی توجہ حاصل کرچکا ہے۔ درختوں اور سبزے سے گھرے ہوئے پہاڑوں کے درمیان یہ پُل گویا دیو ہیکل ہاتھوں نے تھاما ہوا ہے اور یہ ڈیزائن ماہر انجینئروں کے ذہن کی اختراع ہے۔
سنہرے رنگ کے اس برج کو مخصوص مقام پر دو بڑے بڑے ہاتھ تھامے ہوئے ہیں جو دراصل پہاڑ کو تراش کر بنائے گئے ہیں۔ یہ پہاڑی سلسلہ بانا کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ پُل کی راہ داری کا رنگ سنہرا ہے اور اسی مناسبت سے اسے گولڈن برج کا نام دیا گیا ہے۔
اس پُل سے پیدل گزرتے ہوئے اردگرد کے حسین مناظر دیکھے اور دور تک نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ سمندر کی سطح سے کئی فٹ کی بلندی پر واقع اس پُل کی لمبائی ایک سو پچاس میٹر ہے۔ اس پر چلتے ہوئے سیاح خود کو بادلوں کے درمیان محسوس کرتے ہیں اور بلندی سے اطراف اور نیچے کی طرف دیکھیں تو سبزہ اور باغات دل کش منظر پیش کرتے ہیں۔
گولڈن برج دو بلین امریکی ڈالرز کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے اور یہ ایک مقامی کمپنی کے ماہرین کا ڈیزائن کردہ ہے۔ اس پُل کا وزن اٹھانے کے لیے کئی ستون موجود ہیں جو جدید تعمیراتی سامان سے تیار کردہ ہیں اور تیکنیکی مہارت سے یہاں نصب کیے گئے ہیں۔