شکار عقاب کی خاص خصوصیت ہے اور وہ شکار کر کے اپنی خوراک کا بندوبست کرتا ہے، تاہم چٹیل میدانوں میں اسے اپنا شکار تلاش کرنے میں تھوڑی مشکل پیش آسکتی ہے۔
تاہم قدرت نے اس پرندے کو ایک اور خاصیت سے نوازا ہے، عقاب پرواز کرتے ہوئے بنفشی روشنی کی شعاعوں کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس کے باعث وہ زمین کھودنے اور میدانوں میں رہنے والے جانوروں کا پیشاب دیکھ لیتا ہے اور اس کی سیدھ میں چلتے ہوئے سیدھا جانور کے بل میں پہنچتا ہے۔
تاہم دوسرے جانور بھی خطرے کو بھانپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور شکاری کی آہٹ پا کر زیر زمین روپوش ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں عقاب کو مردہ جانور کی لاشوں پر اکتفا کرنا پڑتا ہے۔
عقابوں کی پریشانی اس وقت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب طوفان کا وقت ہو، اس وقت ان کے پر گیلے ہوجاتے ہیں جن کے سوکھنے تک وہ اڑ نہیں سکتے۔
Golden eagles can see the ultraviolet spectrum—which enables them to detect the urine trails of small rodents pic.twitter.com/TK8u5ItrMq
— National Geographic (@NatGeo) February 15, 2019