آیندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ طبقے کے لیے انکم ٹیکس کے ریلیف کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کی ہدایات کر دیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال تنخواہ طبقے سے توقعات سے زیادہ ٹیکس ملا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر ریلیف دیا جاسکتا ہے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیئے جانے کا امکان ہے جب کہ کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی انکم ٹیکس کا ریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں ہیں۔ وزیراعظم نے سپرٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کی ہدایت کی ہے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے سالانہ 10 لاکھ روپے کی آمدن ٹیکس فری کیے جانے کا امکان ہے۔ ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ سالانہ کی جاسکتی ہے۔
ماہانہ 50 ہزار کی بجائے 83 ہزار روپے کی آمدن پر انکم ٹیکس معاف ہوسکتا ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہوکر 2.5 فیصد ہو سکتا ہے۔
ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوسکتی ہے۔ ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد ہوسکتی ہے۔
ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 30 فیصد کی بجائے 27.5 فیصد ہوسکتی ہے۔ ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 کم ہوکر 35 فیصد ہوسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے آیندہ بجٹ میں تنخواہ طبقے پر ریلیف کے لیے بات چیت ہوگی۔