ویسے تو بے خوابی ایک باقاعدہ مرض ہے لیکن پُرسکون نیند کے لیے پہلے سے کچھ تیاری نہ کی جائے تو وہ بھی بے خوابی کا بڑا سبب ہے۔
یاد رکھیں سونے سے قبل خاص لباس کے ساتھ کچھ اہم چیزوں کی موجودگی پُر سکون نیند کا ذریعہ بنتی ہے، لہٰذا سونے کیلئے لیٹنے سے قبل ان باتوں کا لازمی خیال رکھیں۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ رات کو بہترین نیند کیلئے کس وقت اور کس طرح کے لباس میں سونا چاہیے؟ زیر نظر مضمون میں ماہرین صحت نے اس حوالے سے مفید مشورے دیے ہیں۔
ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے ایک مخصوص وقت بھی بتا دیا ہے کہ اس وقت سونے سے نیند اچھی آتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رات ساڑھے 10بجے سونے کا بہترین وقت ہے۔ اس وقت بیڈ میں چلے جانے والے لوگ اکثر پرسکون نیند کے مزے لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین نے کچھ چیزوں کی فہرست بھی بتائی ہے جو پرسکون نیند کے لیے ضروری ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سردیوں میں خود کو گرم رکھنے سے پُرسکون نیند حاصل کی جاسکتی ہے۔
برطانوی ماہرین نے اس حوالے سے ایک سروے کیا تاکہ جان سکیں کہ سردیوں میں لوگ پُرسکون نیند کے لیے کیا کیا اقدامات کرتے ہیں۔ اس سروے سے جو نتائج سامنے آئے ان سے ماہرین نے اخذ کیا ہے کہ سردیوں میں کمبل یا رضائی میں مناسب حد تک اون وغیرہ ہونی چاہیے تاکہ وہ سردی روک سکے۔
اس کے علاوہ سوتے وقت پہننے والی جرابیں، 2آرام دہ تکیے اور کاٹن کے پائجاموں کا ایک جوڑا پُرسکون نیند کے لیے بہت ضروری ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رات کو گرم پانی کی ایک بوتل بھی پاس رکھنی چاہیے تاکہ پیاس لگنے پر ٹھنڈا پانی نہ پینا پڑے کیونکہ اس سے سردی کا احساس بہت بڑھ جاتا ہے۔گرم پانی پینے سے جسم گرم رہتا ہے اور پُرسکون نیند آتی ہے۔
مزید پڑھیں : نیند کی کمی کس خطرناک بیماری کا پیش خیمہ ہے، تحقیق
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ نیند میں کمی لوگوں میں مثبت احساس میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کا تعلق بے چینی اور ڈپریشن کے ساتھ بھی ہے۔
نیند کی کمی کے نتیجے میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی، ہائی بلڈ پریشر، فالج اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔