متحدہ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاورق ستار نے میڈیکل کالج میں داخلے کی روداد بیان کردی۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ایم کیو ایم کے سینیر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی شریک حیات کے ساتھ شرکت کی اور میڈیکل کالج میں داخلے سے متعلق کئی انکشافات کئے۔
میزبان ندا یاسر کے سوال پر کیا ڈاکٹر بننے کا شوق بچپن سے تھا؟ جس کے جواب میں متحدہ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کاؤنسلنگ نہیں ہوتی تھی جو والدین نے کہا بچہ اس پر عمل کرتا تھا میرے والدین کی بھی یہی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں کیونکہ میں تین بہنوں کے اکلوتا بھائی تھا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اب زمانہ بدل کیا گیا ہے اب کاؤنسلنگ کے ساتھ ساتھ بچے کا اپنی لگن بھی دیکھی جاتی ہے۔
میڈیکل کالج میں داخلہ کی روداد بیان کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ ایک نمبر کمی کے باعث کوٹہ سسٹم کی وجہ سے سندھ میڈیکل کالج میں داخلہ نہ ہوسکا، پھر ایک ساتھ دس پیپرز دئیے تب بھی کراچی میں داخلہ نہ ہوا اور یوں مجھے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں داخل ہونا پڑا۔
فاروق ستار نے بتایا کہ ماں نے مجھے روتے روتے رخصت کیا وہ جاکر آٹے دال کا بھاؤ پتہ چلا، وہاں قوم پرستی عروج پر تھی، مختلف مواقعوں پر تقریبات کی آڑ میں مہاجر نوجوان لڑکوں کو تنگ کیا جاتا تھا۔