لندن: موبائل سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اینڈرائیڈ کے ایک ارب سے زائد صارفین کا ڈیٹا ہیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق اینڈرائیڈ کے 40 فیصد صارفین ایسے ہیں جو پرانا آپریٹنگ سسٹم استعمال کررہے ہیں اور انہیں گوگل کی جانب سے تاحال کوئی سیکیورٹی اپ ڈیٹ فراہم نہیں کی گئی۔
تحقیقی ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا میں ایک ارب سے زائد اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین ایسے ہیں جن کا ڈیٹا کسی بھی وقت ہیک ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ نقص گوگل کی جانب سے ہے کیونکہ مذکورہ صارفین کے فون کو تاحال اپ ڈیٹ نہیں بھیجی گئی۔ ماہرین کے مطابق سسٹم میں نقص کی وجہ سے سائبر حملے کرنے والے ہیکرز کسی بھی فون تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: گوگل کا اینڈرائیڈ ایپ کے بارے میں خوفناک انکشاف
ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور یہ آئی او ایس سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ گوگل کے ماتحت کام کرنے والی سیکیورٹی کمپنی جو صارفین کو اپ ڈیٹس بھیجتی ہے اُس نے آخری بار دو سال قبل سسٹم کو اپ ڈیٹ کیا، بعد ازاں انہوں نے کام روک کر نئے جدید سسٹم پر کام شروع کردیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیق کے دوران موٹرولا، سام سنگ، سونی اور ایل جی کے موبائل فونز کا تجزیہ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ ماڈلز استعمال کرنے والے صارفین کو کمپنی کی جانب سے 2012 کے بعد سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں بھیجی گئی۔
ماہرین کے مطابق موٹرولا، سام سنگ گلیگسی ایس تھری، سونی ایکسپیریا ایس کے صارفین اس وقت سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔
ٹیکنالوجی پر خصوصی نظر رکھنے والی صحافی کیٹ بیون کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کو سروس فراہم نہیں کی جارہی جبکہ وہ اپنے فون کو اعتماد کے ساتھ استعمال کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اینڈرائیڈ کی وہ 21 ایپلیکیشنز جو بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہیں
اُن کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ اینڈرائیڈ کے فون کم قیمت ہیں تو کمپنی اس وجہ سے صارفین کو سہولت فراہم نہیں کررہی، زیادہ قیمت ہونے کے باوجود بھی ہیکرز کسی بھی صارف کو تنگ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ موبائل فون کے آپریٹنگ سسٹم کے حوالے سے قانون سازی کرے تاکہ سسٹم بنانے والی کمپنیوں کو پابند کیا جاسکے کہ وہ صارفین کو ہر صورت تحفظ فراہم کریں۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین نے اپنی تحقیقی رپورٹ گوگل کو ارسال کردی مگر کمپنی کی جانب سے تاحال اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔