پاکستان کے مقبول ترین فنکار معین اختر کی 71 ویں سالگرہ کے موقع گوگل نے اپنے ڈوڈل سے انہیں شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
چار دہائیوں تک لوگوں کے چہروں پر قہقہے بکھیرنے والے ہر دل عزیز فن کار معین اختر کا آج 71 واں یوم پیدائش ہے۔
کراچی میں 24 دسمبر 1950 کو آنکھ کھولنے والے معین اختر چند ماہ کے تھے جب ان کے والد محمد ابراہیم محبوب اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ انہوں نے تقسیمِ ہند کے بعد مراد آباد سے ہجرت کر کے کراچی میں سکونت اختیار کی تھی اور یہاں ان کا معاش ایک کاروبار سے جڑا ہوا تھا۔
ڈراموں اور اسٹیج پر کامیڈی کے ساتھ معین اختر نے ایک میزبان، گلوکار اور اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے بھی اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کو منوایا۔
16 برس کی عمر میں معین اختر نے اسٹیج پر پہلی پرفارمنس دی اور حاضرین کے دل جیت لیے، اسٹیج کے ساتھ ریڈیو پر اپنے فن کا اظہار کرنے کے بعد ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھتے ہی گویا ان کی شہرت کو پر لگ گئے۔
70 کی دہائی میں معین اختر کو پاکستان بھر میں شناخت مل چکی تھی، ان کے مقبول ترین شوز میں لوز ٹاک، ففٹی ففٹی، ہاف پلیٹ، اسٹوڈیو ڈھائی اور روزی جیسے کھیل شامل ہیں۔
معین اختر کے فن کا سفر 45 برس پر محیط ہے جو ہر لحاظ سے شان دار اور متاثر کن ہے، کئی ایوارڈز اپنے نام کرنے والے معین اختر کو حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز اور تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔