امریکی یوٹیوبر نے عجیب و غریب مقام دریافت کرکے صارفین کو حیرت میں مبتلا کردیا، اس کا کہنا ہے کہ میں نے گوگل ارتھ پر ایک ایسا مقام دریافت کیا جسے پہلے کسی نے نہیں دیکھا اور نہ وہاں تک پہنچ سکا ہے۔
امریکا سے تعلق رکھنے والے یوٹیوبر نولان فشر نے گوگل ارتھ کی مدد سے ایک انوکھی مہم کا آغاز کیا اور ایسے مقام کا پیدل سفر کیا جسے پہلے کسی آنکھ نے نہیں دیکھا۔
نولان فشر کا ’’پی او وی چینل آن لائن‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، یو ٹیوب پر اس کے 1لاکھ 32ہزار سبسکرائبرز ہیں اور وہ گوگل ارتھ کی مدد سے زمین پر عجیب و غریب مقامات تلاش کے لیے جانا جاتا ہے۔
”گوگل ارتھ “ بنیادی طور پر نقشہ جات اور جغرافیائی معلومات کا ایک مکمل پروگرام ہے، اس کی مدد سے مختلف اقسام کے نقشے، کسی مقام کی تلاش، ایک مقام سے دوسرے تک کا فاصلہ، راستہ اور درکار وقت معلوم کیا جاسکتا ہے۔
گوگل ارتھ کی جانب سے بہت سی ایسی حیرت انگیز دریافتیں بھی سامنے آئی ہیں جو اس سے قبل ایک عام انسان کی نظر سے اوجھل تھیں، جس کی ایک مثال نولان کی ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔
اس بار یوٹیوبر نے ایک عجیب و غریب جگہ کا انتخاب کیا اور لائیو ویڈیو پر اپنے فالوورز سے رابطے میں رہ کر انہیں اس مہم جوئی کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔
اس ویڈیو میں نولان نے گوگل ارتھ کا استعمال کرتے ہوئے امریکی ساؤتھ ویسٹ کے دور دراز علاقوں کا جائزہ لیا اور ایک ایسی وادی تلاش کی جس کے بارے میں اس کا خیال تھا کہ یہ قدیم اور نایاب مقام ہے۔
نولان نے اپنے پالتو کتے کینائن کے ساتھ مہم جوئی پر نکلنے کا فیصلہ کیا اور کئی گھنٹوں کے سفر کے بعد وہ ایک بیابان صحرا میں ریت کے پتھر کے بڑے اور پراسرار نظر آنے والے ٹیلے تک پہنچ گیا۔
یہاں تک پہنچنے کیلئے اسے کئی میل تک پیچیدہ اور ریت کے دشوار گزار راستوں سے نبرد آزما ہونا پڑا، اس کا کہنا تھا کہ مجھے یقین نہیں تھا کہ میں یہ کام کامیابی سے کرسکوں گا، نولان کا کہنا تھا کہ وہ حیران ہے کہ ریتیلے پتھر کے یہ ٹیلے کیسے بنے ہیں اور کیا دوسروں نے بھی انہیں دیکھا ہے؟
یوٹیوبر کی ویڈیوز میں وہ کلپس بھی شامل ہیں جس میں اس نے اپنے کتے کے ساتھ ان دشوار گزار راستوں پر پیدل سفر کیا اور متعدد مشکل رکاوٹیں بھی عبور کیں اور کئی حیرت انگیز مناظر بھی دیکھے۔
اپنا سفر مکمل کرنے کے بعد نولان نے کہا کہ مجھے یقین نہیں تھا کہ میں اس تک پہنچ پاؤں گا۔ ویڈیوز کے کمنٹس سیکشن میں صارفین نے مہم جو یوٹیوبر کی دل کھول کر تعریف کی اور کہا کہ آج انہیں ایسے مقامات دیکھنے کو ملے جو شاید وہ کبھی وہاں جاکر نہیں دیکھ سکیں گے۔