ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

گوگل نے یہ کام کیا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عدالت نے خبردار کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

جدید ویب براؤزر میں ایک خفیہ سرچنگ طریقہ کار بھی ہوتا ہے جیسے کہ کروم میں "انکوگنیٹو موڈ”، اس آلے کے زریعے صارفین سرچنگ کی سرگرمی کو ریکارڈ کئے بغیر براوزر کو استعمال کرتا ہے، انکگنیٹو موڈ یہ کمنٹ کرتا ہے کہ آپ جب بھی اس نجی ونڈوز کو بند کرینگے تو آپ کا اسمارٹ فون یا کمپیوٹر میں اس کا کوئی سراغ نہ ہوگا۔

تاہم اب گوگل کو ’’انکوگنیٹو موڈ‘‘ یعنی پوشیدہ رہ کر سرچنگ کے آپشن کا فائدہ اُٹھا کر سرفنگ کرنے والے صارفین کو ٹریس کرنے پر پانچ بلین ڈالر کے ہرجانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اس کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ گذشتہ سال جون میں امریکا میں تین صارفین نے گوگل کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ گوگل انہیں اُس وقت بھی خفیہ طور پر ٹریک کرتا ہے اور ہمارا ڈیٹا جمع کرتا ہے جب وہ انکوگنیٹو آپشن یعنی "پوشیدہ ” سرچنگ کا آپشن استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔

- Advertisement -

صارفین نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا تھا کہ گوگل کا پرائیوٹ ڈیٹا ٹریکنگ بزنس ہے جو صارفین کی جانب سے پرائیویسی سیٹنگ سخت کرنے یا کروم میں پوشیدگی کا طریقہ استعمال کرنے کے باوجود نجی معلومات اور دیگر براؤزرز تک رسائی حاصل کرکے ڈیٹا جمع کرتا رہتا ہے۔

جس پر گوگل نے اعلان کیا تھا کہ وہ ان دعووں کے خلاف "بھرپور طریقے” سے اپنا دفاع کرے گی، لیکن وہ قانونی چارہ جوئی کو ختم کرنے میں ناکام رہی۔

گوگل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ انکوگنیٹو کا مطلب پوشیدہ نہیں ہے اور موڈ کے استعمال کے ساتھ بھی صارف کی سرگرمیاں اُن ویب سائٹس پر بھی نظر آسکتی ہے جو وہ دیکھتے ہیں جب کہ کسی بھی تیسرے فریق کے تجزیات یا اشتہارات کی خدمات وزٹ کردہ ویب سائٹ استعمال کرتی ہیں۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے مقامی عدالت کے جج نے اس مقدمے کے فیصلے میں لکھا کہ گوگل نے صارفین کو پیشگی مطلع نہیں کیا تھا کہ وہ انگوگنیٹو موڈ میں بھی صارفین کا مبینہ ڈیٹا اکٹھا کرنے میں ملوث ہے جس پر گوگل کو سخت قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جو کہ 5 بلین ڈالر تک کے ہرجانے کا بھی ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ گوگل نے رواں سال کے شروع میں کہا تھا کہ وہ تیسری پارٹی سے باخبر رہنے والے "کوکیز” کو مرحلہ وار بنا رہے ہیں اور وہ کوکیز کو کسی ایسی جگہ سے تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے جو ناگوار ہوسکتا ہے حالانکہ اس سے کمپنی کے اشتہاری کاروبار پر اثر پڑے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں