بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

گوگل نے لوگو میں بڑی تبدیلی کردی

اشتہار

حیرت انگیز

گوگل کی جانب سے تقریباً ایک دہائی کے عرصے کے بعد پہلی بار اپنے رنگین ”G” لوگو کو اپ ڈیٹ کردیا گیا ہے۔

نائن ٹو فائیو گوگل کے مطابق iOS اور Pixel فونز پر گوگل ایپ کی ایک اپ ڈیٹ اب ایک نیا لوگو دکھاتی ہے جو لوگو کے سرخ، پیلے، سبز اور نیلے رنگوں کو ملا دیتا ہے۔

گوگل کی جانب سے آخری مرتبہ ستمبر 2015 میں اپنے لوگو کے لئے بڑی تبدیلی کی تھی، جب کمپنی نے اپنے فونٹ کو sans-serif فونٹ میں اپ ڈیٹ کیا تھا۔ گوگل کی جانب سے اُس وقت ایک نیا ”G” لوگو بھی ظاہر کیا گیا تھا جس میں برانڈ کے تمام رنگوں کو شامل کیا گیا تھا۔

یہ حالیہ تبدیلی اگرچہ تھوڑی زیادہ لطیف ہو سکتی تھی مگر نیا ملا ہوا لوگو اسے جیمنی لوگو میں استعمال کیے گئے گریڈینٹ کے مطابق بناتا ہے۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گوگل نے صرف iOS اور Pixel فونز پر اپنا لوگو تبدیل کیا ہے، کیونکہ ”G” اب بھی ویب اور دیگر اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر پرانے ڈیزائن کے لوگو کے ساتھ موجود ہے۔

دوسری جانب گوگل نے اپنے سرچ انجن کے لیے ایک نیا طاقتور آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹول متعارف کرایا ہے جس کا نام ”سمپلی فائی”رکھا گیا ہے۔

مذکورہ گوگل ٹول خاص طور پر اس لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ صارفین انٹرنیٹ پر موجود مشکل اور پیچیدہ معلومات کو آسانی سے سمجھ سکیں، یہ نیا فیچر فی الحال آئی او یس کے لیے گوگل ایپ میں دستیاب ہے۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا ہے کہ اس فیچر کے تحت اگر آپ کسی ایسے ٹیکسٹ کو پڑھتے ہیں جس کی تکنیکی تفصیلات سمجھ نہیں آتیں تو اسے سلیکٹ کریں جس پر مور ایکشنز پینل میں سمپل فائی آپشن نظر آئے گا۔

اس آپشن پر کلک کرنے پر سلیکٹ کردہ ٹیکسٹ کا ایک نیا اور سادہ ورژن نظر آئے گا جس کو سمجھنا زیادہ آسان ہوگا۔ گوگل کے مطابق یہ فیچر گوگل کے جیمنائی اے آئی ماڈل پر مبنی ہے جو اصل مطلب کو برقرار رکھتے ہوئے زبان کو آسان بنا دیتا ہے تاکہ ہر کوئی اسے بہتر طریقے سے سمجھ سکے۔

گوگل کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ ثابت ہوا ہے کہ پیچیدہ معلومات کو سادہ بنانے سے صارفین کو بات زیادہ مؤثر طریقے سے سمجھ آجاتی ہے۔

خبردار! اپنا جی میل اکاؤنٹ فوراً اپگریڈ کر لیں ورنہ۔۔۔

کمپنی کے مطابق اس فیچر کے ذریعے پیچیدہ طبی تحقیق، بائیولوجی، قانون، معیشت، ادب، فلسفے، ایرو سپیس اور کمپیوٹر سائنس جیسے شعبوں کی تفصیلات کو آسان فہم بنانا ممکن ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں