معروف سرچ انجن گوگل نے حیرت انگیز اور جدید ویڈیو جنریٹر ٹول متعارف کرادیا ہے، ویو ٹو ویڈیو اے آئی جنریٹر اوپن اے آئی کے ’سورا‘ جیسے حریفوں کا مقابلہ کرے گا۔
اس حوالے سے کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ماڈل اصل میں ویو اے آئی کا جانشین ہے اور چار ہزار تک اعلیٰ معیار کی ویڈیوز بنا سکتا ہے جو کہ موجودہ اے آئی ویڈیو جنریٹر پلیٹ فارمز سے کافی بہتر ہے۔
کمپنی کی جانب سے اس ٹول کی اہم خصوصیات اور دعوے بیان کیے گئے ہیں، جس کے لیے گوگل کا دعویٰ ہے کہ ویو ٹو، ’میٹا مووی جنرل اور سورا ٹربو‘ جیسے ماڈلز سے زیادہ لوگوں کو پسند آیا ہے۔ یہ ماڈل جانوروں، کھانوں اور انسانوں کی 8 سیکنڈ کی انتہائی حقیقت پسندانہ ویڈیوز تخلیق کرسکتا ہے۔
اگرچہ اس ماڈل کا مجموعی معیار کافی حد تک متاثر کن ہے لیکن کمپلیکس موشن اور مناظر میں مستقل مزاجی کو برقرار رکھنا ابھی بھی ایک چیلنج ہے۔
اس کے علاوہ گوگل نے دیگر نئے ماڈلز ’ایمیجن3 اور وسک‘ بھی متعارف کرائے ہیں، جس کے مطابق ایمیجن تھری میں صاف شفاف اور حقیقت سے قریب تر تصاویر بنانے کی صلاحیت ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس جدید ماڈل میں مختلف اسٹائلز جیسے فوٹو رئیلزم، امپریشنزم، اینیمیشن اور تجریدی انداز میں تخلیق شامل ہے۔
دوسری جانب ’وِسک‘ میں الفاظ کے بجائے تصاویر کو استعمال کرکے نئی تخلیقات کی جاسکتی ہیں۔ یہ ماڈل مختلف تصاویر کے امتزاج سے نئی تصویر بناتا ہے۔ مثلاً موضوع کے خانے میں اپنی تصویر، منظر کے لیے پہاڑ اور انداز کے لیے اینیمیٹڈ تصویر اپ لوڈ کریں جس کے بعد وِسک ایک نیا منظر تخلیق کرے گا۔
یہ ماڈل تصاویر کی تفصیلی کیپشننگ خودکار طور پر کرتا ہے، جسے ایمیجن 3 میں استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ آپ نئے اور تخلیقی انداز میں مطلوبہ مواد تیار کرسکیں۔
واضح رہے کہ گوگل کا یہ نیا شاہکار ’ویو ٹو‘ اور دیگر نئے ماڈلز جدید ٹیکنالوجی کی اعلیٰ مثالیں ہیں جو آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کی تخلیقی صلاحیتوں میں نئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔