نیوزی لینڈ سے وائٹ واش کے بعد بھارتی ٹیم سخت تنقید کی زد میں ہے روہت شرما اور کوہلی بھی اس تنقید سے بچ نہیں پائے جس پر گوتم گمبھیر کو لب کھولنے پڑے۔
بھارت کو نیوزی لینڈ نے اسی کی سر زمین پر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کرکے جہاں تاریخ رقم کی وہیں اب مداحوں کے ساتھ سابق کرکٹرز کی توپوں کا رخ بھارتی ٹیم کی ناقص کارکردگی بالخصوص کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی کی جانب ہوگیا ہے۔
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بھی گزشتہ دنوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کی خراب فارم کا تذکرہ کرتے ہوئے ٹیم میں شمولیت پر سوال اٹھایا تھا۔
رکی پونٹنگ کی اس تنقید پر بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر خاموش نہ رہ سکے اور اپنے دونوں سینئر کھلاڑیوں کے دفاع میں سامنے آ گئے۔
گزشتہ روز پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے آسٹریلیا روانگی سے قبل اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں گوتم گمبھیر نے بڑا طنز کرتے ہوئے کہا کہ رکی پونٹنگ کا بھارتی کرکٹ سے کیا تعلق ہے؟
بھارتی ہیڈ کوچ نے کہا کہ مجھے ویرات کوہلی اور روہت شرما کے حوالے سے کوئی فکر نہیں۔ پونٹنگ کو بھی ہمارے کھلاڑیوں کے بجائے اپنی آسٹریلین ٹیم کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑی اب بھی کھیل کے لیے پرجوش ہیں۔ رنز اور کامیابی کی بھوک ان میں موجود ہے اور گزشتہ برسوں میں انہوں نے بھارت کے لیے کئی بار غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ہوم سیریز میں جہاں بھارت کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کی عبرتناک شکست ہوئی وہیں یہ دونوں بڑے کھلاڑی بھی روایتی پرفارمنس کا مظاہرہ نہ کر سکے۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی تینوں ٹیسٹ میچوں میں ناکام رہے اور 6 اننگز میں بالترتیب 91 اور 93 رنز ہی بنا سکے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان رواں ماہ 5 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل بارڈر گواسکر ٹرافی کھیلی جائے گی۔ بھارت کو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں براہ راست رسائی کے لیے اس سیریز میں لازمی فتح درکار ہے۔
سیریز ڈرا ہونے یا ہارنے کی صورت میں بھارت کو فائنل میں پہنچنے کے لیے دیگر ٹیموں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا پڑے گا۔