وفاقی حکومت نے اتحاد تنظیم المدارس دینیہ کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹٓیز ایکٹ کے تحت ہی کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم کی روشنی میں پاس مسودے پر نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی تھی۔
اعلامیے کے مطابق وزیرا عظم نے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزارت قانون معاملہ حل کرنے کیلئے آئین و قانون کے مطابق اقدامات کرے۔
فضل الرحمان اور وزیراعظم کی ملاقات میں عبدالغفورحیدری، کامران مرتضیٰ، راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ شریک تھے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطاتارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور اٹارنی جنرل منصورعثمان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات کے بعد جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس سے متعلق بل پر وزیراعظم نے بات چیت کیلئے ملاقات کی دعوت دی، جس میں ہماری سب باتوں کا جواب مثبت آیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہم نے اپنا موقف ملاقات میں دہرایا، ہم نے واضح کیا کہ دونوں ایوانوں سے بل منظور ہونے کے بعد ایکٹ بن چکا ہے۔