حکومت نے عازمین حج کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو ٹھہرا دیا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دورہ سعودی عرب میں سعودی وزیر حج سے ملاقات ہوئی، حکومت عازمین حج کو سہولت کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس نجی حج اسکیم کے تحت رواں برس 25 ہزار عازمین جاسکیں گے۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ 14 فروری کی ڈیڈ لائن تک صرف تین ہزار 600 لوگوں نے رقم جمع کروائی۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز عازمین کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار ہیں، جنہوں نے غفلت کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ پڑھیں: کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حج کی ادائیگی کے لئے جاسکیں گے؟
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار تھا، حج کا 50 فیصد کوٹہ سرکاری اور اتنا ہی نجی شعبے کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ حج اسکیم کے67 ہزار عازمین اس سال حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکیں گے، ڈی جی حج کے خط کا جواب نہیں آیا۔
وزارت مذہبی امور نے پرائیویٹ حج اسکیم کے عازمین کی سعودی اکاؤنٹ والٹ میں منتقل ہونے والے کروڑوں ریال کی رقم فوری واپس لینی ہے یا اگلے حج میں ایڈجسٹ کرنی،25 مئی تک ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ67 ہزار عازمین حج سے محروم رہیں گے۔پاکستان سے حج مشن کے اکاؤنٹ میں رقوم14فروری تک منتقل نہ کیے جانے کی سزا پرائیویٹ حج اسکیم میں پاکستان اور بیرون ممالک سے درخواستیں دینے والے67 ہزار عازمین کو دے دی گئی۔