ہفتہ, جون 7, 2025
اشتہار

حکومت کا آئندہ مالی سال پاور سیکٹر میں کوئی ترقیاتی منصوبہ شروع نہ کرنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال پاور سیکٹر میں کوئی نیا ترقیاتی منصوبہ شروع نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاور سیکٹر کے 47 منصوبوں کے لیے آئندہ مالی سال 104 ارب سے زائد بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کے لیے 15 ارب 97 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی پر 600 میگا واٹ بجلی فراہمی کے لیے 11 ارب 62 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجلی کی ترسیل بہتر بنانے کے لیے این ٹی ڈی سی کو 5 ارب روپے مختص کرنے اور جامشورو کول پاور پلانٹ 1320 میگا واٹ منصوبے کے لیے 5 ارب 25 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سکی کناری منصوبے سے بجلی کے اخراج کے لیے ساڑھے تین ارب روپے مختص کرنے اور آئسکو میں ایڈوانس میٹرنگ منصوبے کے لیے 2 ارب 94 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔

مٹیاری مورو سے رحیم یار خان 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے لیے ایک ارب 30 کروڑ اور مہمند ڈیم سے بجلی کی ترسیلی نظام کے لیے دو ارب روپے رقم رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

کے وی لاہور نارتھ منصوبہ کے لیے آئندہ مالی سال ایک ارب روپے رکھنے اور کاسا ایک ہزار منصوبہ کے لیے آئندہ مالی سال تین ارب روپے کا بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اہم ترین

علیم ملک
علیم ملک
علیم ملک پاور ڈویژن، آبی وسائل، وزارت تجارت اور کاروبار سے متعلق دیگر امور کے لیے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ہیں

مزید خبریں