اسلام آباد : سوشل میڈیا پر جھوٹی معلومات اورخوف پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، قید اور جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا گیا ، ذرائع نے بتایا کہ ملکی اداروں یا کسی شخص کیخلاف خبر دینے اور دہشت پھیلانے والا مواد ہٹا دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مسودے کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی جائے گی اور اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مواد بلاک کرنے یا ہٹانے کا اختیار ہو گا۔
ذرائع نے کہا کہ اتھارٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں یا فرد کیخلاف مواد ہٹانے کا حکم جاری کر سکتی ہے جبکہ ریاست اوراداروں کیخلاف نفرت پھیلانے سے متعلق مواد کو ہٹانے کا اختیار حاصل ہوگا۔
جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلانے، خوف اور بے امنی پیدا کرنے والوں کو جرمانہ ہو گا اور ایسی خبریں پھیلانے والوں کو 5 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں۔
اتھارٹی کوفوج اورعدلیہ کے خلاف آن لائن مواد ہٹانے کااختیار ہو گا جبکہ مذہبی فرقہ وارانہ یا نسلی بنیادوں پر نفرت پھیلانے، کسی کو ڈرانے، جھوٹا الزام لگانے اور فحش مواد سمیت دہشت گردی اورتشددکی اقسام کوفروغ دینے والا بھی ہٹایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اتھارٹی کا ایک چیئرمین اور 6 ارکان ہوں گے، اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کیا جاسکے گا۔