تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

حکومت کا ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے اب ہفتے میں صرف دو دن لاک ڈاون کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس  ہوا جس میں سول اور عسکری حکام سمیت مشیران، وفاقی وزرا اور معاونین خصوصی نے شرکت کی جبکہ وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں کورونا کی مجموعی صورتحال اور حکومتی اقدامات سمیت ایس او پیز پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ نیشنل کمانڈآپریشن سینٹر کی جانب سے کورونا اعدادوشمار پربریفنگ دی گئی۔

وزرائےاعلیٰ کی صوبوں سےمتعلق پیش کی گئی تجاویز پرغور کیا گیا اور مختلف تجاویز کی روشنی میں آئندہ کی حکمت عملی طےکی گئی، ٹرین سروس، پبلک ٹرانسپورٹ،انٹرسٹی بس سروس سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔

صوبوں کی تجاویزکی روشنی میں اہم فیصلےکیے گئے، قومی رابطہ کمیٹی نے ہفتےمیں 2دن مکمل لاک ڈاؤن کافیصلہ کرتے ہوئے طے کیا کہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریلوے کو40ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی گئی جب کہ بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کوواپس لانے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

گذشتہ روز وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں متعلقہ حکام نے کوروناایس او پیز پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی اور قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق حکمت عملی تیارکرلی گئی۔

مزید پڑھیں : دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں، اسد عمر

اسدعمر کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے تاجر تنظیموں سے مدد لے گی، دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں جبکہ ایس او پیز پر عملدرآمد،لاک ڈاؤن میں نرمی پر جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کردی۔

اجلاس میں ایس اوپیز خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ این سی اوسی کورونا پر قلیل وطویل المدت پالیسیاں وضع کررہی ہے، متعلقہ ادارے کورونا وائرس سے متعلق عوامی شعور اجاگر کریں اور عوام کو کورونا کیخلاف جنگ میں حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے۔

این سی اوسی کااسپتالوں میں وینٹی لیٹرکی دستیابی پراظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں یکم جون سے ریسورس مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ ہوگا، جس کے بعد آرایم ایس سے عوام کو اسپتالوں کی تازہ معلومات دستیاب ہوں گی۔

خیال رہے حکومت نےماسک کااستعمال لازمی قرار دیتے ہوئے عوام سےاحتیاط کی اپیل کی ہے۔

Comments

- Advertisement -