منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

بے نظیر انکم سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر نوکری سے برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی، مذکورہ افسران کو اظہار وجوہ  کے نوٹس جاری کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری افسران کے فراڈ کے معاملے پر حکومت نے ملوث سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔ ملوث سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرفی کے لیے اظہار وجوہ کے (شوکاز) نوٹسز جاری کردیے گئے۔

مذکورہ افسران کی جانب سے پروگرام میں اپنی بیگمات کو انرول کروانے پر جواب طلب کرلیا گیا ہے اور انہیں 10 روز کی مہلت دی گئی ہے۔ تسلی بخش جواب نہ دینے پر ملازمتوں سے بر طرفی عمل میں لائی جائے گی۔

نوٹسز وصولنے والے ملازمین کی اکثریت اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہے۔

خیال رہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 سرکاری افسران میں سے متعدد نے بیویوں کے نام پر پیسے وصول کیے، بلوچستان میں سب سے زیادہ سرکاری افسران پروگرام سے مستفید ہوئے۔

سندھ میں گریڈ 18 کے 342 افسران نے پروگرام سے فائدہ اٹھایا جبکہ سندھ سے گریڈ 21 کے 3 افسران بھی شامل تھے۔

بعد ازاں پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جوڈیشل ایکٹو ازم پینل نے چیئرمین نیب، ڈی جی، صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پر آچکی ہے، غریب اور مستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اور منظور نظر افراد کو دی گئی۔

خط میں مزید کہا گیا کہ نادرا کی حالیہ رپورٹ کے بعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں