تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

حکومت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کردیا

اسلام آباد : حکومت نےآرٹیکل63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائرکردیا، ریفرنس میں آرٹیکل 186 کے تحت چار بنیادی سوالات پر رہنمائی مانگی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا ، صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے ریفرنس اٹارنی جنرل نے دائر کیا۔

آرٹیکل 63اے کی تشریح سےمتعلق ریفرنس پرسپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی ، اٹارنی جنرل ریفرنس کی خودپیروی کریں گے۔

صدارتی ریفرنس اورسندھ ہاؤس پر حملےسے متعلق کیس میں ن لیگ نے ایڈووکیٹ مخدوم علی خان کی خدمات حاصل کر لیں جبکہ پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک اور جےیوآئی کی طرف کامران مرتضیٰ پیش ہوں گے۔

ریفرنس میں صدر نےآرٹیکل 186 کے تحت چار بنیادی سوالات پر رہنمائی مانگی ہے ، ریفرنس میں سوال کیا گیا ہے کہ کیا پارٹی سے خیانت والے رکن کی سزا صرف ڈی سیٹ ہونا ہے ؟ کیا پارٹی سے خیانت پر آئندہ انتخاب میں حصہ لینے سے روکا ہے یا نہیں؟

صدارتی ریفرنس میں سوال کیا گیا ہے کہ کیا آرٹیکل63 اے کے تحت ممنوعہ ،غیراخلاقی عمل پر رکن تاحیات نااہل ہوں گے ؟ کیا پارٹی پالیسی کے خلاف دیا گیا ووٹ گنتی میں شمار ہو سکتا ہے؟

ریفرنس میں رائے مانگی گئی ہے کہ آرٹیکل63 اے کے تحت ڈی سیٹ رکن کی نااہلی تاحیات بنتی ہے؟ فریم ورک کے اندر انحراف کرنیوالے سے متعلق کون سے اقدامات کئے جا سکتے ہیں؟

Comments

- Advertisement -