بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

سندھ کے سرکاری گوداموں سے ہزاروں میٹرک ٹن گندم غائب

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : محکمہ خوراک سندھ کے گوداموں سے اربوں روپے مالیت کی گندم غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یہ صرف اس سال ہی نہیں یہ سلسلہ تین سال سے بدستور  جاری ہے۔

ایک جانب تو سندھ کے غریب عوام کو ایک وقت کی روٹی کیلئے آٹا نہیں ملتا تو دوسری جانب اندرون سندھ میں قائم گوداموں میں رکھی گندم ہر سال ایسے غائب ہوجاتی ہے کہ ڈھونڈنے سے بھی اس کا سراغ نہیں ملتا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گندم جاتی کہاں ہے؟ گوداموں میں موجود چوہے لاکھوں میٹرک ٹن گندم کو کتر کر کھا جاتے ہیں،زمین اسے ہڑپ کرلیتی ہے یا پھر سرکار کی کالی بھیڑیں اس سے اپنی کرپشن کی بھوک مٹاتی ہیں؟

- Advertisement -

ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران 30ارب روپے مالیت کی لاکھوں میٹرک ٹن گندم گوداموں سے غائب ہوئی، لیکن چور اتنے ماہر ہیں کہ پیچھے کوئی ثبوت ہی نہیں چھوڑتے،

محکمہ خوراک سندھ ہر سال اس بدعنوانی پر کچھ افسران کو معطل کرکے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کرتا ہے لیکن سندھ کے عوام اس کرپشن کا خمیازہ آٹے کی لمبی لمبی لائنوں میں لگ کر بھگت رہے ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندہ سنجے سادھوانی نے بتایا کہ گندم چوری کرنے والے کوئی عام لوگ نہیں بہت طاقتور لوگ ہیں جو ہر سال باقاعدگی سے گندم کی لاکھوں بوریاں چوری کرتے ہیں۔

گزشتہ سال دسمبر میں سندھ کے آٹھ سرکاری گوداموں سے ہزاروں میٹرک ٹن گندم غائب ہوگئی تھیں جس پر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نوشہرو فیروز نے سیکریٹری خوراک کو کارروائی کیلیے خط لکھا تھا۔

8گودام سے 13 ہزار میٹرک ٹن گندم اور 100 کلو کی ایک لاکھ سے زائد بوریاں غائب ہوئی تھیں۔ غائب گندم کی قیمت 7 کروڑ روپے سے زائد تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں