اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے حامی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہا خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سازشی عناصر پاکستان کو اقتصادی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں،مؤثر سفارت کاری،دوست ملکوں کے تعاون سے بھارتی عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو قانون سازی کرنا ہوگی،اسی مقصد کے لیے11 قانونی بلز پیش کیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف نےگزشتہ اجلاس میں پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا آزادی حاصل کرنے کا فیصلہ رواں سال اکتوبر میں ہونا ہے،چار قانونی بلز ایسے ہیں جن پر فوری قانون سازی کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت نیب آرڈیننس پر اپوزیشن سے پہلے بھی تیار تھی اب بھی ہے،اپوزیشن نے نیب کے قانون میں 35 ترامیم تجاویز کیں،اپوزیشن کی ترامیم کا قانونی ٹیم نے جائزہ لے کر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو آگاہ کیا کہ وہ جس اندازمیں ترامیم چاہتےہیں وہ پی ٹی آئی کے لیے ممکن نہیں،تحریک انصاف احتساب کے وعدے پر اقتدار میں آئی ہے جو پورا کیاجا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نیب قانون میں ترامیم چاہتی ہے اس کا اطلاق 15 نومبر 1999 سے ہو،ن لیگ چاہتی ہے کہ 14سالہ دورکی کرپشن کا احتساب نہ ہو،ن لیگ یہ بھی چاہتی ہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کی مدت میں کمی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ منی لانڈرنگ کو نیب قانون کے دائرہ اختیار سے باہر کیا جائے،اپوزیشن چاہتی ہےکہ نیب صرف ایک ارب روپے سے اوپر کرپشن کے خلاف ایکشن لے سکے۔
وزیر خارجہ نے واضح کر دیا کہ حکومت کا چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔