حکومت نے نئے مالی سال 2022-23 کے لیے تھوک فروش دکانداروں پر فکس ٹیکس لگا دیا ہے۔ یہ ٹیکس بجلی کے بل میں لگ کر آئے گا۔
قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کر دیا جس میں تھوک فروشوں کو ہر ماہ تین سے دس ہزار ٹیکس دینا ہوگا۔ یہ ٹیکس بجلی کے بل میں لگ کر آئے گا۔
اس کے علاوہ 1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا۔ ڈھائی کروڑ مالیت سے زیادہ کے گھر کے مالک کو ایک سے زائد گھر پر ٹیکس دینا ہوگا۔
خود کو غیر رہائشی پاکستانی ظاہر کرنے والے جو بیرون ملک ٹیکس نہیں دیتے پاکستان میں ٹیکس دینا ہوگا۔ کریڈٹ، ڈیبٹ اور پری پیڈکارڈز سے بیرون ملک ادائیگی پر دو فیصد تک ٹیکس دینا ہوگا۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس چھوٹ کی 6 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ کر دی گئی۔ اس کے علاوہ زرعی مشینری اور دواؤں کے خام مال پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔