سڈنی : آسٹریلیا نے اپنے ہاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں غیر ملکی اثر و رسوخ کی چھان بین کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہےجو خاص طورپر یہ معلوم کرے گی کہ آیا ملکی درسگاہیں چینی قوتوں کے زیر اثر ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ یہ ٹیم خاص طور پر یہ معلوم کرے گی کہ آیا ملکی درسگاہیں چینی قوتوں کے زیر اثر ہیں، اس ٹیم میں خفیہ اداروں کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ہانگ کانگ میں ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے آسٹریلیا کی کئی یونیورسٹیوں میں ہنگامہ آرائی اور سائبر حملوں کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ہی ان معاملات کی تہہ تک جانے کا فیصلہ کیا گیا، آسٹریلیا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ میں سے ایک تہائی کا تعلق چین سے ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ٹاسک فورس ٹیم یونیورسٹی کے تمام کیمپسز میں سیکیورٹی کے معاملات کا جائزہ لیں گے کیونکہ گزشتہ ماہ یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ میں طلبہ کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے دوران لاتوں، مکّوں اور گھوسوں کا آزادانہ استعمال ہوا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آپ میں گتم گھتا ہونے والے طلبہ کے دونوں گروہ کا تعلق چین اور ریاست ہانگ کانگ سے تھا۔