وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ مری، فارن فنڈنگ کیس، معاشی صورتحال اور اپوزیشن لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، فرخ حبیب، ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور، رکن اسمبلی صداقت عباسی ودیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں کس نے کیا کہا اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی صداقت عباسی اور ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے وزیراعظم کو سانحہ مری سے پہلے اور بعد کے انتظامی معاملات سے آگاہ کیا۔
فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے فارن فنڈنگ کیس پر بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پر غیرملکی ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ختم ہوگیا۔
اس پر اجلاس کے شرکا نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنی اپنی ممنوعہ فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا۔
حکومتی ترجمانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ سےجھوٹا بیانیہ بنانا چاہتی ہیں، یہ 6 بارپہلےبھی احتجاج کی کال دے چکے مگرعوام انکے ساتھ نہیں ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو حکومت کو کچھ بڑے مسائل کا سامنا تھا، ملکی ریزرو دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، بروقت اقدامات نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دوران اقتدار کورونا نے مشکل حالات پیدا کیے، کورونا سے نکلے تو پوسٹ کووڈ مہنگائی کاعالمی مسئلہ درپیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ بینک کرپسی اورکووڈ کو کامیابی سے ڈیل کر لیا لیکن اسی دوران افغانستان کی صورت حال بھی ایک بڑا چیلنج بنی۔
وزیراعظم روز بروز بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اولین ترجیح ہے جبکہ افغانستان صورتحال بھی اہم ہے۔