اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کوئی اچھا پروگرام فائنل ہونے کے بعد ہی معاہدہ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ اسد عمر اسلام آباد میں اینکر پرسنز سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ مسلسل مذاکرات جاری ہیں۔
[bs-quote quote=”متبادل ذرائع سے بھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]
وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ’آئی یم ایف سے جیسے ہی اچھا پروگرام فائنل ہوگا، معاہدہ کر لیں گے، لیکن متبادل ذرائع سے بھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ برآمدات و ترسیلاتِ زر میں اضافے سے تجارتی خسارے میں کمی ہوئی، جب کہ درآمدات میں کمی سے بھی تجارتی خسارہ کم ہو رہا ہے۔
اسد عمر نے کہا ’جولائی تا دسمبر 2018 نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں 65 فی صد ریکارڈ اضافہ ہوا، سالِ گزشتہ کے دوران مجموعی طور پر نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی 21 فی صد بڑھی۔‘
یہ بھی پڑھیں: چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو
انھوں نے بتایا ’پیپلز پارٹی کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زر کی شرح میں 11.2 فی صد اضافہ ہوا، جب کہ 2013 میں ن لیگ کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زر میں 4 فی صد اضافہ ہوا، دوسری طرف پی ٹی آئی کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زرمیں صرف 0.4 فی صد اضافہ ہوا ہے۔‘
وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ ضمنی فنانس بل لایا جا رہا ہے جس میں سرمایہ کاری اور کاروبار میں آسانی اور فروغ کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔