اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کا باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے گا، انہوں کراچی میں ملٹری پولیس پرہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کراچی میں آج ایم اے جناح روڈ پرملٹری پولیس کی گاڑی پرنامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دوملٹری پولیس اہلکاروں کوشہید کردیا گیا ہے۔
چوہدری نثارعلی خان نے کراچی میں دہشت گردوں کے اس بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مزید تیزکیا جائے گا۔
ان کا کہناتھا کہ کراچی میں آج ملٹری پولیس پرہونے والے حملے اور چند دنوں قبل اتحاد ٹاوٗن میں رینجرز پرہونے والے حملے میں مماثلت ہے ، دونوں حملےایک ہی پستول سے کئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا ٹارگٹ تحقیقاتی ادارے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
عمران فاروق قتل کیس
دوسری جانب شوہدری نثار نے اعلان کیا کہ حکومتِ پاکستان نے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی رکن ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ زیرحراست تین افراد کے خلاف درج کیا جائے گا۔
ڈاکٹرعمران فاروق پاکستانی شہری تھے اسی سبب پاکستانی حکومت نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ساتھ ان کے قتل کی تفتیش میں بھرپورتعاون کیا ہے۔
انسانی اسمگلنگ
یورپین یونین سے پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’’بہت سے پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا جارہا ہے ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ یہ پاکستانی ہیں بھی کہ نہیں ہیں‘‘۔
ان کا کہناتھا کہ ہماری پوری توجہ پاکستانیوں کے بنیادی حقوق پرہے انسانی اسمگلرسہانے خواب دکھا کر سادہ لوح افرادکو سنہرے مستقبل کا جھانسہ دے کر پاکستان کو بدنام کرتے ہیں۔
وزیرِداخلہ نے یہ بھی کہا کہ انسانی اسمگلروں کے خلاف کاروائی جاری ہے ، 13 دنوں میں 234 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلحہ لائسنس
اسلحہ لائسنسوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں وزارت داخلہ نے لاکھوں اسلحے کے لائسنس جاری کئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 31 دسمبر 2015 سے قبل تمام افراد اسلحے کے لائسنس کی رجسٹریشن کروالیں اس کے بعد کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔