تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پرمجبور ہوجائے گی، عمران خان کی پیش گوئی

لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پیش گوئی کی ہے کہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پرمجبور ہوجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میری پیشگوئی ہے یہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبور ہوگی، آج تک کون ایساسیاسی رہنما آیا جو 70فیصد پاکستان میں اپنی ہی حکومت گرا دے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت آکشن کے ذریعے آئی ہےالیکشن کے ذریعے نہیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے آئی ہے ، 25، 20 کروڑ روپے دے کر لوگوں کو خریداگیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کا کوئی روڈ میپ نہیں تھا،روڈمیپ توان کا این آراوٹوتھا، انھوں نے 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کرائے اور ہماری معیشت کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا، کبھی پاکستان کے معاشی حالات ایسے نہیں تھےجو آج ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل صاف و شفاف انتخابات ہی ہیں، جب تک الیکشن نہیں ہوتے کوئی سرمایہ کار،کاروباری شخصیت ان پراعتماد نہیں کرتا۔

عمران خان نے خبردار کیا کہ ہم ایک دلدل میں ڈوبتے جا رہے ہیں ، سری لنکا جیسی صورتحال سے بچانے کاایک ہی حل فری اینڈ فیئر الیکشن۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں اس وجہ سے اپنی دو حکومتیں گرائی ہیں، قمر جاوید باجوہ سے کہا تھا اگر سیاسی عدم استحکام آیا تو کوئی ملک سنبھال نہیں سکے گا اور وہی ہوا، مارکیٹ نے ان پر عدم اعتماد کر دیا، قمر جاوید باجوہ نے ان کے ساتھ مل کر جو کیا وہ کسی دشمن نے بھی پاکستان کے ساتھ نہیں کیا۔

انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے قانون کی بالادستی کی دھجیاں اڑا دی ہیں اور موجودہ حکمرانوں نے اپنے آپ کو قانون کے اوپر کر دیا ہے، انھوں نے اپنی ساری چوری معاف کرا دی ہے، یہ وہ کیسز تھے جو انکےاپنےادوار میں بنے ہوئے تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز، نواز، زرداری، مریم یہ سب بچ گئے سارے کیسز ختم ہوگئے ، یہ جتنی دیر اور چاہیں گےان کا مقصد کیسز ختم کرنا ہے۔

سابق وزیراعظم نے معاشی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ اس وقت دو مہینے بھی بہت دور لگ رہے ہیں، ہمارے چار ارب ڈالر کے ذخائر رہ گئے ہیں، بندرگاہ پر 4ارب کی چیزیں پڑی ہیں جو اٹھا نہیں رہے۔

انھوں نے بتایا کہ چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، بے روزگاری، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں ، جس طرح ہماری معیشت گر رہی ہے یہ خطرے کی علامت ہے، ہمیں ان کے دو ماہ اور گزارنا مشکل لگ رہا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی پردباؤ ڈالاگیا کہ وہ ن لیگ کے وزیراعلیٰ بن جائیں لیکن ہم نے فیصلہ کیا تھا ہم اسمبلیوں کو تحلیل کریں گے، پرویزالہٰی نے ہم سے وفاداری نبھائی اور ہمیں وفاداری واپس دینی تھی، پرویزالہٰی تحریک انصاف میں ضم ہوجائیں گے اور ہماری پارٹی کا حصہ بنیں گے۔

Comments

- Advertisement -