نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے ہونے والے واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ کیا ہے اور ایپکس کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں حالیہ چند روز میں دہشتگردی کے تواتر سے واقعات رونما ہوئے ہیں جس میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر مستونگ میں مسجد کے باہر جلوس میلاد النبی ﷺ سے قبل خودکش حملے اور ہنگو میں نماز جمعہ کے موقع پر مسجد میں خودکش حملے میں پولیس افسر سمیت درجنوں معصوم شہری شہید ہوئے جب کہ گزشتہ رات گئے میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر حملے میں دو دہشتگرد ہلاک جب کہ ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ہے۔
نگراں وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے حالیہ حملوں کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ کر لیا ہے اور نگراں وزیراعظم انوار حمد کاکڑ نے کل (پیر) کو نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کااجلاس طلب کر لیا ہے۔
حکومت کی جانب سے اس حوالے سے جاری ہونے والے پہلے اعلامیے میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم دوسرے جاری اعلامیے میں اس کے شیڈول میں تبدیلی کی گئی اور اب یہ اجلاس کل یکم اکتوبر کو ہوگا۔
وزیراعظم ہاؤس میں کل ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں عسکری حکام نگراں کابینہ کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام شرکت کریں گے جب کہ چاروں نگراں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی مدعوکیا گیا۔
ایپکس اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ جی بی، چاروں آئی جی پولیس بھی شریک ہونگے۔
’پاکستان میں دہشتگردی واقعات میں کس ہمسائے کا ہاتھ ہو سکتا ہے وہ سب جانتے ہیں‘
نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اجلاس کے شرکا کو ملکی سکیورٹی پر بریفنگ دیں گے دہشتگردوں کے قلع قمع کرنے کے ساتھ پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ بھی کیا جائے گا اور نیشنل ایکشن پلان پر غور کے ساتھ اہم نکات پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔