اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل سے حکومتی اتحاد ختم ہونے کا خطرہ ٹل گیا، حکومتی وفد بی این پی مینگل کو راضی کرنے میں کام یاب ہو گیا، معاملات طے پا گئے۔
تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کی جانب سے پیش کردہ شرایط حکومت نے مان لیں، جس کے بعد حکومتی اتحاد ٹوٹنے کا خطرہ ٹل گیا، اس سلسلے میں حکومتی وفد کی جانب سے مذاکرات کام یاب ہو گئے۔
وزیر اعظم عمران خان نے بھی بلوچستان کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، حکومت نے بلوچستان میں توانائی، ڈیم اور سڑکیں تعمیر کرنے کی شرایط مان لی ہیں۔
وفاقی حکومت بی این پی مینگل کو میگا پروجیکٹس کے لیے فنڈز دینے پر بھی تیار ہو گئی ہے، اتحادیوں میں معاملات وزیر اعظم آفس میں آج رات اہم ملاقات میں طے پائے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت
شرایط ماننے پر بی این پی مینگل وفاقی حکومت کی بجٹ منظوری میں حمایت کرے گی، خیال رہے کہ فریقین کی پہلی ملاقات آج دوپہر پارلیمنٹ لاجز، دوسری رات 8 بجے وزیر اعظم آفس میں ہوئی۔
حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان مذاکرات پر وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ رکھا گیا، حکومتی وفد میں پرویز خٹک، قاسم سوری، خسرو بختیار، ارباب شہزاد شریک ہوئے جب کہ بی این پی کی جانب سے اختر مینگل، جہانزیب جمالدینی، ہاشم نوتیرئی اور عاصم بلوچ شریک ہوئے۔
قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، وزیر دفاع پرویز خٹک اور ارباب شہزاد پر مشتمل کمیٹی شرایط پرعمل درآمد کرائے گی۔