کراچی : مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر جماعت اسلامی کا دھرنا جاری ہے، گورنر سندھ نے بارش میں پکوڑے کھلانے کا وعدہ پورا کردیا۔
جماعت اسلامی کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس کے داخلی دروازے پر لگے فریادی کا گھنٹہ بجا کر شکایت لگائی تھی کہ گورنر صاحب آپ نے بارش میں پکوڑے کھلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک پکوڑے نہیں آئے۔
جس پر گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے جماعت اسلامی دھرنے میں موجود گھنٹہ بجانے والے کی فریاد سن لی، انہوں نےجماعت اسلامی دھرنا مظاہرین کیلئے سموسوں اور پکوڑوں کا انتظام کردیا، دھرنا مظاہرین کیلئے گورنر ہاؤس کے گیٹ کے باہر تازہ پکوڑے اور سموسے تیار کرنا شروع کردیے گئے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ جس کو بھی پکوڑے اور سموسے کھانے ہیں جائے اور کھالے، وہ بھائی جس نے بیل بجا کر فریاد کی تھی اس کیلئے بھی پکوڑوں کا پورا تھال حاضر ہے۔
گورنر سندھ کی حافظ نعیم الرحمان کو ملاقات کی دعوت
علاوہ ازیں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حافظ نعیم الرحمان کو ملاقات کی دعوت دے دی، پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو مناظرے اور بات چیت کی دعوت دیتا ہوں، مسائل کا حل دھرنوں سے نہیں بیٹھ کر بات چیت سے ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حافظ نعیم نے ان مسائل پر اتنی آواز نہیں اٹھائی ہوگی جتنی میں نے بطور گورنر اٹھائی، چاہتا تو دھرنے پر یا گورنر ہاؤس میں چپ کرکے بیٹھ جاتا لیکن میں نے آواز اٹھائی۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ حافظ نعیم ایک بار آئیں، میرےساتھ بیٹھیں، میرے پاس مسائل کا حل ہے، مسائل کے حل کے لئے جہاں بلائیں گے میں آجاؤں گا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ آپ کے لوگ چاہیں تو انہیں موٹرسائیکل اور لیپ ٹاپ دینے کو تیار ہوں، آئی پی پیز مسئلہ کے حل کے لئے حکومت کام جاری رکھے ہوئے ہے۔