کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کردیا، گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے ریفارمز ایکٹ کی 190 شقوں میں سے 80 حذف کردی تھیں، بل میں اتنی تبدیلیاں کی گئیں کہ کسی صورت اسے بل نہیں کہا جاسکتا ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کو یہی کرنا تھا تو پولیس ریفارمز ایکٹ کے بجائے نیا بل لے آتی، بل کے تحت آئی جی سندھ کے اختیارات بالکل ختم کردئیے گئے ہیں، بل کے تحت آئی جی سندھ کا کردار ایک ڈاکیہ یا پوسٹ مین کا رہ جائے گا۔
عمران اسماعیل کے مطابق آئی جی کے اس بل کے تحت کسی افسر کو ٹرانسفر یا تبدیل نہیں کرسکتا ہے، بل کے تحت آئی جی کو ہٹانے لگانے کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہوگا۔
مزید پڑھیں: سندھ میں پولیس پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: سعید غنی
گورنر سندھ نے کہا کہ ایسی صورت حال میں کسی بھی آئی جی کا کام کرنا بہت مشکل ہے، سندھ حکومت کو کہا ہے اس بل کو ترمیم کرکے دوبارہ بھیجا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس آرڈر سے متعلق گورنر سندھ کی توثیق کا علم نہیں ہے، گورنر سندھ نے اگر بل کی توثیق نہیں کی تو ان کی مرضی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر سندھ کا کسی بھی بل کی توثیق کرنا آئینی معاملہ ہے، بل دوبارہ کابینہ اور اسمبلی سے منظور کروالیں گے۔