اسلام آباد : وفاقی حکومت اور قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ میں خیبرپختونخوا میں گورنرراج کیلئے صوبائی اسمبلی سےقراردادکی شق پر غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں گورنر راج پر وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ ہوئی ، ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں گورنرراج کیلئے صوبائی اسمبلی سےقراردادکی شق پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کی رائےمیں اندرونی سیکیورٹی مسائل پرصوبائی اسمبلی کی قرارداد کی ضرورت نہیں۔
حکومتی ٹیم نے بتایا کہ سیکیورٹی مسائل پرگورنر راج کیلئےپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےقراردادکافی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی قانونی ٹیم نےاقدام سےقبل سیاسی اتحادیوں کو اعتماد میں لینےکی تجویز دی تاہم آئین کےمطابق گورنر راج لگانے کے3 ماہ کےاندرمتعلقہ اسمبلی سےقرارداد کی منظوری شرط ہے۔
یاد رہے وفاقی کابینہ ارکان کی اکثریت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کی ، جس پر معاملے پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : کابینہ ارکان کی اکثریت کی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت
ذرائع نے بتایا تھا کہ گورنر راج کی ابتدائی مدت چھے ماہ ہوگی، حتمی فیصلہ ایک دو روز میں کیا جائے گا، اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اسلام آبادمارچ میں سرکاری وسائل استعمال کیے، صوبائی محکمے اورملازمین بھی استعمال کیے گئے، کابینہ ارکان نے رائے دی صوبائی حکومت نے اس کا جواز پیدا کردیا ہے۔
اس معاملے پر پیپلز پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہے ، ذرائع کے مطابق ایک دھڑے کا کہنا ہے کہ اس سے سے پی ٹی آئی کو سیاسی فائدہ ہوگا، وہ اسے کیش کرائے گی