نامور بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے حالیہ انٹرویو سے بالی ووڈ میں ہلچل مچا دی ہے۔
سال 2008 میں بالی وڈ اداکار گووندا کی جانب سے فلم کے سیٹ پر ایک پرستار کو مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کا واقعہ پیش آیا تھا جو عدالت تک پہنچا اور 2017 میں نمٹ گیا تھا۔
حال ہی میں اداکار مکیش کھنہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں گوندا نے 17 سال بعد سنتوش نامی شخص کو تھپڑ مارنے کے واقعے پر خاموشی توڑ دی ہے۔
گووندا نے کہا کہ تھپڑ مارنے کا معاملہ میرے لیے بہت اہم تھا، کوئی میرے ساتھ بدتمیزی کر رہا تھا اور میں نے اسے تھپڑ مار دیا اور یہ کیس 9 سال تک چلتا رہا، میرے ایک دوست نے مجھے اسٹنگ آپریشن کرنے کا مشورہ دیا اور پھر میں نے اس شخص کی تمام گفتگو ریکارڈ کی۔
گووندا نے بتایا کہ سنتوش نے کیس واپس لینے کے لیے مجھ سے 34 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا، اس معاملے میں بالی ووڈ میں سے کسی نے بھی میرا ساتھ نہیں دیا تھا، جو لوگ میرے لیے کھڑے تھے وہی میرے پیچھے تھے، وہ مجھے نیچے کھینچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گووندا اور سنیتا میں طلاق کی افواہوں کی وجہ سامنے آگئی
یاد رہے کہ 2017 میں گووندا نے سنتوش سے تحریری معافی مانگی تھی اور سنتوش نے اپنی رقم کا مطالبہ بھی واپس لے لیا تھا، جس کے بعد یہ معاملہ ختم ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ سال 2008 میں فلم ‘منی ہے تو ہنی ہے’ کی شوٹنگ کے دوران گووندا نے سنتوش رائے کو بدتمیزی کرنے پر تھپڑ مارا تھا، 2009 میں سنتوش نے گووندا کے خلاف حملہ اور مجرمانہ دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا تھا، جسے سال 2013 میں خارج کر دیا گیا تھا۔
گووندا نے اپنے انٹرویو میں واضح طور پر کہا کہ ان کا کیریئر ڈوبا نہیں بلکہ ڈوبایا گیا ہے، بالی ووڈ انڈسٹری سے کسی نے بھی میرا ساتھ نہیں دیا۔