اسلام آباد : حکومت نے توانائی کی بچت کیلئے اقدامات کرتے ہوئے ملک بھرمیں تمام شادی ہال رات 10 بجے بند اور مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزرا نے میڈیا بریفنگ دی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا میں مارکیٹیں اور دفاترجب بند ہوتے ہیں تو یہاں کھلتے ہیں، یہاں پرمارکیٹیں آدھی رات کے بعد بھی کھلی رہتی ہیں، پاکستان کے علاوہ دنیا میں 200 سے زائد ممالک اسی روٹین پر چل رہے ہیں اور ہم نے اپنا لائف اسٹائل اور عادتیں دنیا سے علیحدہ رکھی ہوئی ہیں۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ آج وفاقی کابینہ کےاجلاس میں کوئی لائٹ آن نہیں تھی ،اجلاس مکمل طورپر سورج کی روشنی میں ہوا، ہمارے ہاں اسٹرکچر بھی ایسا ہو جس سے ہمارے گھرروشن ہوں، ہم اللہ کی دی ہوئی روشنی استعمال نہیں کرتے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وفاق سمیت تمام اداروں کے دفاتر میں بجلی کےاستعمال میں 30 فیصد کمی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام دفاترمیں برقی آلات کا غیرضروری استعمال بند کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے توانائی کی بچت کیلئے فوری اقدامات کی منظوری دے دی ہے ، جس کے تحت ملک بھرمیں تمام شادی ہال 10 بجے بند اور مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند ہو جائیں گے ، توانائی کی بچت کیلئے اقدامات فوری نافذ العمل ہوں گے، توانائی بچت کیلئے اقدامات سے 62 ارب روپے بچت ہوگی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ غیر مؤثر پنکھوں پر 30 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائےگی ، بجلی سے چلنے والے غیر مؤثر پنکھوں پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہم گرمیوں میں29 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، سردیوں میں یہی 12 ہزار میگا واٹ پر آجاتی ہے، ہم پروگرام پرعمل کررہے ہیں کہ آہستہ آہستہ بجلی کا استعمال نیچے لائیں۔
انھوں نے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ یکم فروری 2023 کے بعد پرانے بلب تیار نہیں کیے جائیں گے، سرکاری اداروں میں ایل ای ڈی بلب اور مؤثرآلات استعمال کریں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ گیزرز میں کونیکل بیفرز کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ،92 ارب کی بچت ہو گی، اس آلےسے ہیٹ ٹریپ ہو جاتی ہے، اس آلے سے گیس کا استعمال کم ہوگا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 100 فیصد اسٹریٹ لائٹس استعمال نہیں ہوں گی صرف ضرورت کے مطابق ہوگی، اسٹریٹ لائٹ 50 فیصد ان ہوں گی جس سے4 ارب کی بچت ہوگی۔