اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیرخزانہ کو بلیک لسٹ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پراٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسحاق ڈارکا سفارتی وعام پاسپورٹ منسوخ کیا جا چکا ہے اور وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کردیا، اس وقت ان کے پاس کوئی سفری دستاویز نہیں ہیں۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ پھر اسحاق ڈار کیسے واپس آئیں گے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انہیں وطن واپس لانے کا طریقہ کار موجود ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کیا آپ نے یہ معاملہ دیکھا ہے؟ کیا اب بھی ریاست اسحاق ڈار کو واپس نہیں لاسکتی؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اس کے لیے وہاں کی عدالتوں میں جانا پڑے گا۔
نیب پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ اسحاق ڈار کی جائیدادیں شناخت کرلی ہیں، جائیدادیں منسلک کرنے کی کارروائی جاری ہے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی پرمتعلقہ محکموں سے مشاورت جاری ہے۔
بعدازاں عدالت عظمیٰ نے متعلقہ اداروں کو اسحاق ڈار کی واپسی کے اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔
اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔