اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے چھ بجے آپریشن کا فیصلہ کیا تو قابل احترام لوگ مذاکرات کے لیے آگئے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دھرنے کی قیادت کی جانب سے اس دعوے کو قطعی مسترد کردیا کہ ڈی چوک خالی کروانے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تحریری معاہدہ نہیں کیا۔ نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی وزیر کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ معاہدہ کرے۔ کوئی بھی وزیر مذاکرات کے لیے نہیں گیا بلکہ دھرنے والے خود بات چیت کے لیے آئے۔
انھوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر راولپنڈی کے ایک ہزار ستر لوگ گرفتار ہیں، جن لوگوں نےقانون کی خلاف ورزی کی ان کےخلاف کارروائی کی جائیگی، قانون توڑنے والابڑا یا چھوٹا ہو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے بڑی نیک نیتی سے چہلم کے لیے اجازت نامہ جاری کیا اور بہت سے اکابرین نے اس معاہدے کی پاسداری کی لیکن وہاں چند لوگوں نے اجتماع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا ۔