کراچی: سندھ کابینہ نے حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو کہتے ہیں کہ جو پاکستان کے خلاف بات کرے اسے اہمیت نہیں دینا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کردیا جائے۔
یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے تصدیق کی کہ ایم کیو ایم قائد کے نام سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ آج اس بل کو ایوان میں پیش کریں گے اس کے بعد دیکھیں گے کہ کون کون سی جماعت اس بل کی حمایت کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں: الطاف حسین یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نام تبدیل کرنے کے لیے حکومت کو کسی نے نہیں کہا۔ یہ ہمارے ضمیر کا فیصلہ ہے کہ جو پاکستان کے خلاف بات کرے اسے اہمیت نہیں دینی چاہیئے۔ بانی ایم کیو ایم نے ملکی سالمیت کے خلاف الفاظ استعمال کیے تھے۔
اس سے قبل اجلاس میں کابینہ نے ہیلتھ کیئر کمیشن بل کی منظوری کے 3 سال بعد ڈاکٹر ٹیپو سلطان کو چیئرمین مقرر کردیا۔
واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا سنگ بنیاد 30 جنوری 2015 کو سندھ کے سابق گورنر عشرت العباد اور چیئرمین بحریہ ٹاؤن نے حیدر آباد میں رکھا تھا۔
دو برس قبل سندھ اسمبلی میں الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا تاہم اب اس جامعہ کا نام تبدیل کیا جارہا ہے۔